In 1911, another epidemic swept through China. That time, the world came together...
A railway cutting through the hills of Manchuria, circa 1906.
(RED_NEWS)In 1911, a deadly epidemic spread through China and threatened to become a pandemic. Its origins appeared to be related to the trade in wild animals, but at the time no one was sure.
Lockdowns, quarantine measures, the wearing of masks, travel restrictions, the mass cremation of victims, and border controls were deployed to try to lower the infection rate. Yet more than 60,000 people died in modern-day northeast China, making it one of the world's largest epidemics at the time.
When the disease was eventually brought under control, the Chinese government convened the International Plague Conference in the northerncity of Shenyang -- close to the epicenter of the outbreak.
In attendance were virologists, bacteriologists, epidemiologists and disease experts from many of the world's major powers -- the United States, Japan, Russia, the United Kingdom and France.
Illustration of the Reaper (allegory of Death) above Manchuria, which was published in Le Petit Journal, in France, in 1911.
The purpose of the conference was to find the cause of the outbreak, learn which suppression techniques were most effective, discover why the disease had spread so far so fast, and assess what could be done to prevent a second wave. While the conference was not without some finger pointing,it was mostly a genuine attempt to learn.
As the world now faces a pandemic characterized by a lack of a globally co-ordinated response and multilateral effort on the part of political leaders, the collaborative aspects of the 1911 conference in north-eastern China are worth reconsidering.
Today, the World Health Organization (WHO) appears compromised, the virus has been racialized, major nations are angry with each other and competing for resources and control of the narrative, while poorer countries are left to fend largely for themselves.
Compared to 1911, we appear a polarized and divided world.
کورونا وائرس ، مکہ المکرمہ سے پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے سب سے بڑی خوشخبری آ گئی حرم شریف میں مطاف کے حصے میں طواف کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ ٹویٹر پر ” حرمین “ نامی پیج پر پیغام جاری کیا گیاہے جس میں کہا گیاہے کہ حرم شریف میں مطاف کے حصے میں طواف کے سلسلے کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے جب کہ اس دوران کم لوگوں کا اجتماع ہی طواف کر سکے گا۔ طواف کے دوران خانہ کعبہ کے گرد حفاظتی ڈھانچہ کھڑا کیا گیا ہے اور زائرین کو کعبہ کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سعودی حکومت نے 23 مارچ سے 21 روز کے لیے جزوی کرفیو کا اعلان کر رکھا ہے۔اس سے قبل حفاظتی اقدامات کے تحت تمام مساجد بشمول مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ کے اندرونی اور بیرونی حصے میں پنجگانہ نماز اور نماز جمعہ کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد کی جاچکی ہے۔ سعودی حکام نے اس سے قبل وائرس سے بچاو¿ کے لیے خانہ کعبہ کے اطراف سپرے کے لیے مطاف خالی کرایا تھا اور طواف کے عمل کو روک دیا گیا تھا جب کہ بعد میں مطاف کو زائرین کے لیے کھولا گیا تو انہیں کعبہ کے قریب جانے کی اجازت نہی...
With weekend lockdowns and age-specific restrictions, Turkey takes a different Coronavirus approach... Istanbul ( RED_NEWS ) Taksim Square's flocks of resident pigeons, normally waddling around with full bellies thanks to cups of grains that children toss at them, swoop unhindered straight at the heads of the few passers-by, mostly policemen and media. Pigeons fly around a deserted Taksim Square after a two-day curfew imposed to stem the spread of coronavirus in Istanbul. It feels more like a scene from Alfred Hitchcock's horror thriller "The Birds" than one of Istanbul's most crowded squares, normally teeming with Turks and tourists alike. Then again, nothing about the impact Covid-19 is having across the globe is normal or familiar. Last weekend, the Turkish government implemented a 48-hour curfew for 31 provinces, impacting three quarters of Turkey's population. And while critics of the government have been calling for these...
جہانگیر ترین نے دو پاور پلانٹس پر 3ارب85کروڑ اضافی منافع کمانے کا الزام مسترد کردیا اسلام آباد ( ریڈنیوز )تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے اپنی کمپنی کے پاورپراجیکٹس سے متعلق خبروں کی تردید کردی ہے۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جہانگیرترین نے کہاکہ میری کمپنی کے پاورپراجیکٹس سے متعلق خبرسراسر غلط ہے، در حقیقت سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے ہمارے 3 ارب 90 کروڑ روپے کی کٹوتی کردی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کٹوتی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے اور یہ کیس ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔ واضح رہے چینی کی بعد وزیراعظم عمران خان کو پیش کی گئی بجلی منافع جات رپورٹ میں بھی جہانگیر ترین گروپ کا ذکر ہے۔رپورٹ کے مطابق جہانگیرترین گروپ کے 2 پاور پلانٹس نے 3 ارب 85 کروڑ روپے اضافی منافع کمایا اور یہ منافع جہانگیر خان ترین کے جے ڈی ڈبلیوٹو اور تھری پاورپلانٹس نے کمایا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ کے یہ پاور پلانٹس گنے کی پھوک سے بجلی بناتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور خسرو بختیار کے بھائی مخدوم عمر شہر یار کی آر وآئی کے ملز کے پاور پلانٹ...
چندی گڑھ ( ریڈ _نیوز ) بھارتی ریاست پنجاب میں ماں نے بیٹوں کے ساتھ مل کر اپنی جواں سال بیٹی کو قتل کردیا، پولیس کے مطابق معاملہ غیرت کے نام پر قتل کا ہے۔ واقعہ ضلع ہشیار پور کے گاؤں سولی میں پیش آیا۔ شنکر گڑھ پولیس سٹیشن کے انچارج اقبال سنگھ کے مطابق انہیں اطلاع ملی کہ سولی گاؤں کے شمشان گھاٹ میں صبح سویرے کسی کی آخری رسومات ادا کی جارہی ہیں، جب تک پولیس وہاں پہنچی اس وقت تک لاش کو جلایا جاچکا تھا۔ پولیس نے راکھ اور ہڈیاں جمع کرکے معاملے کی تفتیش شروع کردی۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ 19 سالہ جسپریت کور 22 اپریل کو گھر سے گئی لیکن اگلے دن واپس آئی۔ اہلخانہ کو شک تھا کہ وہ بھجلاؤن گاؤں میں اپنے آشنا امن پریت نامی لڑکے سے ملنے گئی تھی۔ لڑکی کی ماں بلوندر کور نے اپنے شوہر ستدیو ، بیٹوں سوراج، گردیپ اور لالا کے ساتھ مل کر اپنی بیٹی کو 25 اور 26 اپریل کی درمیانی شب نشہ آور دوا کھلائی اور سوتے ہوئے اس کو قتل کردیا۔
کراچی( ریڈ نیوز ) سندھ حکومت نے ایک ہفتے میں 50بستروں پر مشتمل فیلڈ اسپتال قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ کورونا وائرس سے متعلق وزیراعلیٰ ہاوس میں اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،کورونا ٹیسٹوں کی تعداد کو بڑھایا گیا ہے،صوبائی حکومت کو ہر ضلع میں فیلڈ اسپتال کے قیام کے لیے تیار رہنا چاہیے،ٹنڈو محمد خان میں ایک اسکول میں کم از کم 50 مریضوں کی گنجائش ہے۔ اجلاس میں ایک ہفتے میں 50بستروں پر مشتمل فیلڈ اسپتال قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ اسکول کی عمارت کو فیلڈ اسپتال کے لیے حوالے کر دیں۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ مٹیاری میں 100 بستروں پر مشتمل اسی طرح کا یونٹ قائم کیا جائے گا جبکہ ٹنڈوالہ یار میں اسپتال کی نئی عمارت مکمل ہو گئی ہے۔ ،و زیرصحت نے بریفنگ دی کہ اوجھا میں 10،انڈس اسپتال کراچی 11،ایس آئی یو ٹی 10، کراچی سول اسپتال میں 12یونٹس ،لیاقت یونیورسٹی اسپتال حیدرآباد20،لیاقت یونیورسٹی اسپتال جامشورو میں 8یونٹ قائم کیے گئے ہیں۔...
Comments
Post a Comment