1 / 7
Breaking News
2 / 7
Covid-19 Updates
3 / 7
Sports News
4 / 7
Social Media Updates
5 / 7
Technology News
6 / 7
Srories And Books
7 / 7
History Of World

لاک ڈائون، سبزیوں کی طلب اور قیمت کم ترین سطح پر آگئی، شہر میں بدستور مہنگی



لاک ڈائون، سبزیوں کی طلب اور قیمت کم ترین سطح پر آگئی، شہر میں بدستور مہنگی


کراچی (ریڈ نیوز )کورونا وائرس کی وجہ سے لگ بھگ ایک ماہ سے جاری مسلسل لاک ڈاؤن کی وجہ سے سبزیوں کی طلب 70 فیصد تک کم ہونے کی وجہ سے منڈی میں قیمتیں بھی انتہائی نچلی سطح پر آگئی ہیں۔کاشتکاروں کا دیوالیہ نکل گیا ہے جبکہ آڑھتیوں کو بھی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم حیرت انگیز طور پر کراچی میں اس مندی کا بہت کم فرق پڑا ہے اور سبزی فروش شہریوں کو من مرضی سے لوٹنے اور مال بنانے میں مصروف ہیں۔سبزی منڈی مارکیٹ کمیٹی کے وائس چیئرمین آصف احمد کے مطابق ماضی قریب میں سو روپے زائد قیمت فی کلو بکنے والے آلو اور پیاز سبزی منڈی میں اب ایک سو روپے میں پانچ کلو سے بھی کم ریٹ تک مل رہا ہے اور شہر میں اس کے نرخ 40 سے 50 روپے کلو ہیں۔تین ماہ قبل 300 روپے فی کلوگرام سے زائد بکنے والے ٹماٹر اب 10 روپے کلو فروخت ہورہا ہے مگر شہر میں اس کے نرخ 30 سے 40 روپے کلو گرام ہیں۔ سبزی منڈی ذرائع کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر لائی جانے والی ہری سبزیاں 6 روپے سے 15 روپے کلو قیمت پر فروخت ہورہی ہیں۔سبزی منڈی میں آج سب سے کم ریٹ 6 روپے فی کلوگرام پالک کے ہیں جبکہ شہر کی دکانوں پر پالک 30 سے 40 روپے فی کلوگرام کے حساب سے بیچی جارہی ہے۔ پھول گوبھی شہر میں 50 روپے جبکہ منڈی میں ہول سیل ریٹ 12 روپے فی کلوگرام ہے۔شہریوں کو بینگن 40 سے 50 روپے کلو مل رہا ہے جب کہ منڈی میں ہول سیل ریٹ 10 روپے فی کلو گرام ہے۔ ہری مرچ کا آج کا منڈی کا فی کلو گرام بھاؤ 30 روپے رہا لیکن شہر میں 100 روپے کلو گرام میں فروخت ہورہی ہے۔ہول سیل میں ٹنڈے 12روپے، کھیرا 13 روپے، لوکی 10 روپے کلو فروخت ہوا ہے جبکہ شہر میں کسی بھی آئٹم کا نرخ 50 روپے کلو سے کم نہیں ہے۔بھنڈی شہر میں 120روپے کلوگرام فروخت کی جارہی ہے جبکہ ہول سیل میں 30 سے 35 روپے کلو بیچی گئی ہے۔ آصف احمد کے مطابق لاک ڈائون میں عوام کی غذائی ضرورت پوری کرنے کے لیے سبزی منڈی کے تاجر اور فارمرز بھاری نقصانات کے باوجود سپلائی کو یقینی بنارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال سے کاشتکاروں اور تاجروں کو بھاری نقصانات کا سامنا ہے۔ بیشتر فارمرز مزید نقصانات سے بچنے کے لئے کھیتوں سے سبزیاں نکال ہی نہیں رہے۔ موجودہ غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے فارمرز مستقبل قریب میں سبزیاں کاشت کرنے سے کترا رہے ہیں۔شہریوں کا مطالبہ ہے حکومت سروے کرنے کے بعد فارمرز اور کاشتکاروں کے نقصانات کے ازالے کا بندوبست کرے اور ضلعی انتظامیہ لاک ڈائونمیں منافع خوری کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے۔

Comments

Popular posts from this blog

کورونا وائرس ، مکہ المکرمہ سے پوری دنیا کے مسلمانوں کیلئے سب سے بڑی خوشخبری آ گئی

With weekend lockdowns and age-specific restrictions, Turkey takes a different coronavirus approach

جہانگیر ترین نے اضافی منافع کمانے کا الزام مسترد کردیا

جوان بیٹی قتل کرکے لاش جلادی

سندھ حکومت کی ایک ہفتے میں 50بستروں پر مشتمل فیلڈ اسپتال قائم کرنے کی منظوری